Saturday, 8 September 2018

صحافت کی ویکی پیڈیا الیاس شاکر


صحافت کی ویکی پیڈیا الیاس شاکر

اردوکا ایک روشن ستارہ، بیش بہا نامعلوم شاگردوں کا استاد، صحافت کا پیکر،جس کا قلم جب بھی لکھتا تو لکھتا صرف سچ،معلومات اتنی کے قابل سے قابل انسان اُس کے دلائل کے آگے ڈھیر،حق گوئی کا ماہر ایک روشن باب ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوگیا،حیدرآباد میں 26اکتوبر1951کو پیدا ہونے ولا الیاس جس کے بارے میں کوئی نہیں کہ سکتا تھا کہ یہ آگے چل کر ایسی گراں قدر خدمات انجام دے گا،تاریخ کے ہر اس پہلو پر نظر ڈالے گا،جسے بڑے بڑے نام والے صحافی لکھنے سے کتراتے ہیں،ہر اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرے گا جس سے کسی کی حق تلفی ہوئی ہو۔
نظم کرنے کو قوم کی تاریخ
مجھ سے کہتا تھا ایک دن کوئی
با ادب میں نے عرض کی کہ
مجھے نہیں آتی ہے مرثیہ گوئی 
قومی اخبار کے ایڈیٹر انچیف الیاس شاکر نے اپنی تحریروں کے ذریعے ملک و قوم کے ساتھ ساتھ زبان و ادب کے لیے بھی اہم خدمات انجام دی ہیں،بھاری، موٹے اور غیر ضروری الفاظ کے بغیر تحریریں سادہ اور اتنی نفیس لکھتے کے ہر پڑھنے ولا بغیر کسی دشواری کے سمجھ جائے۔تاریخ کا شاید ہی کوئی ایسا واقعہ ہو جس پر الیاس شاکر کا قلم خاموش ہو،الیاس شاکر نے ہر واقعے کے خلاف آوازبلند کی،خاص طور پر کراچی کے ہر مسائل کو اپنے قلم کے ذریعے اجاگر کیا اور حق و سچ کا علم بلند کیا۔الیاس شاکروہ شاہین ہے جس پر اقبال کا یہ شعر سو فی صد جچتا ہے کہ 
شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پُر دم ہے اگر تُو تو نہیں خطرہ افتاد
الیاس شاکر صاحب سے کچھ عرصے قبل ایک اتفاقیہ ملاقات ہوئی اور میں نے انہیں بتایا کہ سیاست سے لگاؤ ہے اور صحافت میں دلچسپی ہے کوئی گڑ بتایئے کہ میں اپنے یہ دونوں شوق ایک ساتھ پورے کر سکوں تو انہوں نے مجھے ایک خوبصورت جملہ کہ کر بات سمیٹ دی کہ بیٹا وقت کے ساتھ چلنا سیکھو۔
تاریخ کا یہ باب تاریخی خدمات انجام دینے کے بعد جمعہ کی رات سینکڑوں آنکھوں کو اشک بار کرتے ہوئے امر ہو گیا، دعا ہے اللہ پاک الیاس شاکر صاحب کے درجات بلند کرے۔ (آمین)

تحریر: وارث بن اعظم

No comments:

Post a Comment